, امّت کا غم ہے کیا کوئی پوچھے حضور سے - Shan E Nabi
search
لاگ ان

آنسوں چھلک چھلک پڑے چسمانے نور سے/امّت کا غم ہے کیا کوئی پوچھے حضور سے

(امّت کا غم ہے کیا کوئی پوچھے حضور سےآنسوں چھلک چھلک پڑے چسمانے نور سے)


Written By

avatar
Shan E Nabi Team Desk
  • Editors Desk
  • شامل کیا گیاnot available
  • visibilityبار دیکھا گیا
  • comment تبصرے
  • thumb_up0 بار پسند کیا گیا
  • shareشیئر کریں
...

عنوان: امّت کا غم ہے کیا کوئی پوچھے حضور سے

زمرہ: نعت کے بول (لیرکس)

شامل کیا گیا: 04 Jul, 2022 07:15 AM IST

دیکھا گیا: 3.2K

translate بول کی زبان منتخب کریں:

امّت کا غم ہے کیا کوئی پوچھے حضور سے
آنسوں چھلک چھلک پڑے چسمانے نور سے
افطار کر رہے ہیں مدینے میں مصطفیٰ
پانی سے یا نمک سے یا اجوا کھجور سے

آنسوں چھلک چھلک پڑے چسمانے نور سے

جبریل که رہے ہیں فرشتوں کی بزم میں
پیرا میرا بلال ہے جنّت کی ہور سے
جبریل که رہے ہیں فرشتوں کی بزم میں
کتنا حسین بلال ہے جنّت کی ہور سے
اس واسطے زکات کو لازم کیا گیا
مفلس کے گھر میں روشنی پہونچے حضور سے

آنسوں چھلک چھلک پڑے چسمانے نور سے

دشمن بھی چہرہ دیکھے تو وہ بھی یہی کہے
اختر چمک رہا ہے اندھیرے میں نور سے

Was this page helpful?
شیئر کریں: