Shan E Nabi
Shan E Nabi

محمد نہ ہوتے تو کچھ بھی نہ ہوتا/Mohammad Na Hote To Kuch Bhi Na Hota Lyrics In Urdu
Written By
بانٹیں: Share Share Share More

...

عنوان : Mohammad Na Hote To Kuch Bhi Na Hota

قسم : Qawwali Lyrics ,

مصنف/گیتکار : Anvar Gujrati ,

نعت خوان/ فنکار : Chand Afzal Qadri ,

پوسٹ کیا گیا : 09 Sep, 2023

بار دیکھا گیا : 433

ڈاؤن لوڈز : 30

download_for_offline لیرکس (بول) پرنٹ/ڈاؤن لوڈ کریں play_arrow یوٹیوب پر دیکھیں downloadآڈیو/ویڈیو میں ڈاؤن لوڈ کریں

translate لیرکس (بول) کی زبان منتخب کریں:

اسلام کا اصول کوئی مانتا نہیں،
روزہ نماز حج زکوٰۃ جانتا نہیں

روئے زمین پہ آتے نہ جو آمنہ کے لال،
کوئی خدائے پاک کو پہچنتا نہیں

نا کلیاں ہی خلتی نہ گل مسکورتے،
اگر باغ ہستی کا مالی نہ ہوتا،
یہ سب ہے میرے کملی والے کا صدقہ،
محمد نہ ہوتے تو کچھ بھی نہ ہوتا

زمیں آسماں چاند تارے نہ ہوتے،
یہ دنیا کے رنگین نظاریں نہ ہوتے،
نا گُنچے چٹکتے نا گل مسکراتے،
نہ پنچھی ہی وہدت کے نگمے سناتے،
نہ گلشن میں آتی یہ رنگین بہاریں،
برستی نہ رحمت کی رِمجھم فُہاریں،
گلوں میں یہ رنگے جمالی نہ ہوتا،
محمد نہ ہوتے تو کچھ بھی نہ ہوتا

یہ سب ہے میرے کملی والے کا صدقہ،
محمد نہ ہوتے تو کچھ بھی نہ ہوتا

طفیل محمد یہ دنیا بنی ہے،
انہھی کے کدموں سے یہ دھرتی سجی ہے،
پہاڑوں سمندر یہ گلشن یہ سحرا،
یہ دن رات یہ صبح و شام و سویرا،
نہ آغاز ہوتا نہ انجام ہوتا،
نہ قرآن کا جاری فرمان ہوتا،
نشاں تک بھی دنیا کا باقی نہ ہوتا،
محمد نہ ہوتے تو کچھ بھی نہ ہوتا

یہ سب ہے میرے کملی والے کا صدقہ،
محمد نہ ہوتے تو کچھ بھی نہ ہوتا

کہاں پھر یہ حلقت کی تخلیق ہوتی،
کہاں پھر صداقت کی تصدق ہوتی،
یہ آدم کا پتلا بنایا نہ ہوتا،
نبی کوئی دنیا میں آیا نہ ہوتا،
نہ یعقوب یوسف نہ عیسیٰ نہ موسیٰ،
نا داؤد یہا یہا نہ نوح نہ ذکریا،
نبوّت کا یہ سلسلۂ نہ ہوتا،
محمد نہ ہوتے تو کچھ بھی نہ ہوتا

یہ سب ہے میرے کملی والے کا صدقہ،
محمد نہ ہوتے تو کچھ بھی نہ ہوتا

نا اللہ ہو اکبر کی آتی صدائیں

کبھی ختم ہوتا نہ دور جہالت،
بدلتی نہ ہرگز زمانے کی حالت،
نہ کعبے میں ہوتی اذان بلالی،
بتوں سے کبھی کعبہ ہوتا نہ خالی

نا اللہ ہو اکبر کی آتی صدائیں

اگر نور حق کا وو ساتھی نہ ہوتا،
خدا کا کوئی بھی پجاری نہ ہوتا،
نا اللہ ہو اکبر کی آتی صدائیں،
نہ بندوں کی مقبول ہوتی دعائیں،
نہ آین نہ قرآن آتا،
نا امت کی بخشش کا سامان آتا،
نہ گھر گھر میں قرآن کی ہوتی تلاوت،
نا اللہ کی کوئی کرتا عبادت،
کہیں پر بھی ذکر الٰہی نہ ہوتا،
محمد نہ ہوتے تو کچھ بھی نہ ہوتا

یہ سب ہے میرے کملی والے کا صدقہ،
محمد نہ ہوتے تو کچھ بھی نہ ہوتا

خدا جانے کیا ہوتا مہشر میں انور،
نہ آتے جہاں میں جو مولا کے دلبر،
گنہگار دیتے تب کس کی دوہائی،
نہ ملتی کبھی آسیوں کو رہائی،
خطاؤں پے آسی بہت گڈ گڈاتے،
عذاب الٰہی سے پر بچ نہ پاتے،
خدا بخش دینے پہ رازی نہ ہوتا،
محمد نہ ہوتے تو کچھ بھی نہ ہوتا

یہ سب ہے میرے کملی والے کا صدقہ،
محمد نہ ہوتے تو کچھ بھی نہ ہوتا

نبی کی جو جلوہ نمائی نہ ہوتی،
خدا کی قسم یہ خدائی نہ ہوتی

یہ سب ہے میرے کملی والے کا صدکا

زمانے میں ہر سمت رہتا اندھیرا،
صدا رہتا تاریکیوں کا بسیرا،
یہ سب ہیں میرے کملی والے کا صدکا

اگر پیدا مولا کے دلبر نہ ہوتے،
یہ مہرابوں ممبر منور نہ ہوتے

یہ سب ہیں میرے کملی والے کا صدکا